۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
وزارت مذھبی امور میں کورونا بحران کے حوالے سے اہم اجلاس

حوزہ/وزارت مذھبی امور میں کورونا بحران کے حوالے سے وفاقی وزیر مذھبی امور جناب ڈاکٹر پیر نور الحق قادری کے زیر صدارت اھم میٹنگ ھوئی جس میں وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ جناب اعجاز شاہ صاحب،وفاقی وزیر صحت جناب ڈاکٹر ظفر مرزا،سیکریٹری مذھبی امور جناب سردار اعجاز خان جعفر،تمام مسالک کے جیّد علمائ کرام اور مشائخ عظام نے شرکت کی ،شیعہ علما کونسل کے سیکریٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے بھی اس اھم اجلاس میں شرکت کی-

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزارت مذھبی امور میں کورونا بحران کے حوالے سے وفاقی وزیر مذھبی امور جناب ڈاکٹر پیر نور الحق قادری کے زیر صدارت اھم میٹنگ ھوئی جس میں وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ جناب اعجاز شاہ صاحب،وفاقی وزیر صحت جناب ڈاکٹر ظفر مرزا،سیکریٹری مذھبی امور جناب سردار اعجاز خان جعفر،تمام مسالک کے جیّد علمائ کرام اور مشائخ عظام نے شرکت کی ،شیعہ علما کونسل کے سیکریٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے بھی اس اھم اجلاس میں شرکت کی-
عید الاضحیٰ کے موقعہ پر اجتماعات،قربانی کے امور زیر بحث آئے مشاورت ھوئی اور اھم فیصلے کئے گئے ۔طے ھوا کہ صوبوں کے ساتھ مشاورت کے بعد اعلان کیا جائیگا۔
علامہ عارف حسین واحدی نے اپنی گفتگو میں ان مسائل کے حوالے سے گفتگو کی اور آخر میں کہا کہ دو اھم امور ھیں جن پرگفتگو ضروری ھے اوّل یہ کہ محرم کی عزاداری کے حوالے سے ابھی تک کوئی میٹنگ اور مشاورت نہیں ھوئی مگر ملک کے بعض علاقوں خصوصاً پنجاب میں بانیان مجالس سے پروفارمااور شورٹی بانڈ پر کرائے جا رھے ھیں جو ھمارے لئے قابل قبول نہیں وزیر داخلہ اس کا نوٹس لی-
دوسرا یہ کہ محسوس ھو رھا ھے کہ فرقہ واریت ایک سازش کے تحت پھر سے پھیلانے کی سازش کی جارھی ھے حکومت کو اس کا نوٹس لینا چاھئے توھین اھل بیت اطہار ع اور خاصکر نبی اکرم ص کی دختر نیک اختر سیدۃ نسا العالمین صدیقہ طاھرہ حضرت فاطمہ الزھرا ع کی توھین کی وجہ سے پورے ملک میں سخت اشتعال پایا جاتا ھے سنی شیعہ علمائ کرام اور عوام اپنا ردعمل دے رھے ھیں مگر حکومت کیوں خاموش ھے ھم حکومت اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ھیں کہ اس کا نوٹس لیا جائے۔ وزیر داخلہ کو دونوں مسائل لکھ کر دے دئیے انھوں نے کہا کہ میں دونوں کو چیک کرونگا البتہ محرم کے حوالے سے میٹنگ ھو گی۔
وفاقی وزیر مذھبی امور نے کہا کہ فرقہ واریت کو کنٹرول کرنے کے لئے علمائے کرام کردار ادا کریں حکومت بھی ساتھ دے گی نوے کی دھائی میں فرقہ واریت عروج پر تھی تو ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے مولانا سمیع الحق،علامہ ساجد نقوی،مولانا شاہ احمد نورانی اور قاضی حسین احمد نے بڑا کردار ادا کیا اور فرقہ واریت کی کمر توڑ دی اب بھی علما کو موثر کردار ادا کرنا چاھئیے-
پیر نور الحق قادری نے کہا حضرت فاطمۃ الزھرا کے ساتھ سب مسلمان عقیدت رکھتے ہیں ان کی توہین قابل برداشت نہیں دنیا میں جتنے احترامات،آداب اور عزت و عظمت ہے جہاں ان کی انتہا ھوتی ہے حضرت زھرا کی عظمت کا وھاں سے آغاز ھوتا ھے اسمبلیوں میں بھی اس مسئلے پر غم و غصہ کا اظہار کیا جا رھا ھے قومی اسمبلی کے اسی اجلاس میں اس گستاخی کے خلاف مذمتی قرارداد آرھی ھے میں نے اس پر دستخط کر دئیے ھیں صدر محترم،وزیر اعظم اور ریاستی اداروں کے سربراہوں کو بھی کہیں گے کہ نوٹس لیں تمام مسالک اس ملک میں ایک مسلمہ حقیقت ھیں سب کے مقدسات کا احترام ضروری ھے اھل بیت اطہار ۔صحابہ کرام اور امھات المومنین کا احترام واجب ھے کسی کو توھین کی اجازت نہیں ھے علمائ کرام سے درخواست ھے کہ اتحاد و وحدت قائم کرنے اور فرقہ واریت کی سازش کو ناکام کرنے کے لئے کردار ادا کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .